Administrator Admin
Posts : 1220 Join date : 23.02.2009 Age : 44 Location : Rawalpindi
| Subject: اپنے طالب کو مطلوب ملنے چلے آ Wed 30 Jun 2010 - 11:21 | |
| اپنے طالب کو مطلوب ملنے چلے آسمانوں کے رستے سنوارے گے نور سے تھی سجی رہگرز نور کی ہر قدم پر بچھائے ستارے گے
حسن تھا جوش میں عشق تھا جوش میںنور پہنچا تھا جلوﺅں کی آغوش میں پھر سمٹتا گیا بانہوں کا دائرہ دونوں قوسوں کے ملتے کنارے گئے
دن بھی پیچھے رہا رات پیچھے رہی سارے نبیوں کی بارات پیچھے رہی سدرة المنہتیٰ عرش کرسی فلک سارے دولہا کے صدقے اتارے گئے
ہو رہی جبکہ بارش تھی انوار کی یاد آئی تھی امت گناہ گار کی بات بننے لگی ہر گناہ گار کی بے سہاروں کو ملتے سہارے گئے
عرش جھکتا گیا یار چلتا رہا لامکاں تک کا رستہ سمٹتا گیا پردہ اٹھتا گیا نور ڈھلتا رہا خوب جلوﺅں سے جلوے نکھارے گئے
چاند کی جب کہ چھبس تاریخ تھی چاند لاتا کہاں سے بھلا روشنی ہر دو عالم میں صائم تھی جو روشنی نور دیتے تھے ان کو نظارے گئے
| |
|