ذبح کا طریقہ اور اس کے احکام
کسی جانور کے گلے کی رگیں شرعی طور پر کاٹنے کا نام ذبح ہے۔
ذبح میں ان چار رگوں کا کٹنا ضروری ہے:
(1) نرخرا (جس سے سانس آتی جاتی ہے) -
(2) مری (جس سے کھانا پانی پیٹ میں جاتا ہے)-
(3/4) دونوں شہہ رگیں (جن میں خون پھرتا ہے اور جو نرخرے اور مری کے دائیں بائیں ہوتی ہیں)
نوٹ: اگر ان میں سے تین رگیں (نرخرا‘ مری اور ایک شہہ رگ) بھی کٹ جائیں تو ذبیحہ حلال ہوجائے گا۔
ذبح کے شرائط:
(1) ذبح کرنے والے کا مسلمان ہونا۔
(2) ذابح کا عاقل ہونا-
(3) ذابح کا باہوش ہونا-
(4) ذبح کے وقت اللہ تعالی کا نام لینا (مث
لاً بِسْمِ اللّٰهِ وَ اَللّٰهُ اَکْبَرْ کہنا)-
(5) اللہ تعالی کے نام کے ساتھ کسی اور کا نام نہ لینا-
(6)
بِسْمِ اللّٰهِ وَ اَللّٰهُ اَکْبَرْ کہنے کے معاً ذبح کرنا-
(7) ذبح کے وقت جانور میں کچھ نہ کچھ یقینی حیات کا رہنا-
نوٹ: اگر مذکورہ شرائط میں سے کوئی شرط پوری نہ ہو یا خلاف ہوجائے تو پھر ذبیحہ حلال نہیں (مردار ہوجائے گا)
* ذبح کرنے والے کا مرد یا بالغ ہونا شرط نہیں بلکہ عورت‘ نابالغ‘ بےختنہ‘ گونگے‘ غسل کی حاجت والے‘ ان سب کے ہاتھ کا ذبیحہ درست ہے (بشرطیکہیہ سب مسلمان‘ عاقل و باہوش ہوں اور
بِسْمِ اللّٰهِ وَ اَللّٰهُ اَکْبَرْ کہہ کے ذبح کریں)
ذبح کی سنتیں:
(1) ذبح سے پہلے چھری کو اچھی طرح تیز کرلینا۔
(2) ذبح سے پہلے جانور کو پانی پلانا۔
(3) ذبح کے وقت جانور کا سر جنوب اور منہ قبلہ کی طرف ہونا۔
(4) ذابح کا باطہارت ہونا۔
(5) ذابح کا قبلہ رخ رہنا۔
(6) دائیں ہاتھ سے ذبح کرنا۔
(7) ذبح کرنے (یعنی گلے پر چھری پھیرنے میں) تیزی اور جلدی کرنا۔
(
بِسْمِ اللّٰهِ میں ہ کے زیر کو ظاہر کرنا (یعنی
بِسْمِ اللّٰهِ وَ اَللّٰهُ اَکْبَرْ کہنا)
(9) جانور کو نرمی سے بائیں پہلو پر لٹانا۔
(10) بڑے جانور کے ہاتھ پاؤں باندھ دینا (البتہ دایاں پاؤں کھلا رہنے دیں)
ذبح کرنے کا طریقہ:
** جانور ذبح کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ پہلے جانور کو پانی پلاکر بائیں پہلوپر لٹائیں (اس طرح کہ سر جنوب اور منہ قبلہ کی طرف رہے) یا اسی ترتیب سےہاتھ میں پکڑیں پھر دائیں ہاتھ میں تیز چھری لے کر
بِسْمِ اللّٰهِ وَ اَللّٰهُ اَکْبَرْ کہہکر قوت و تیزی کے ساتھ گلے پر گانٹھی سے نیچے چھری چلائیں‘ اس انداز پر کہچاروں رگیں کٹ جائیں لیکن سر جدا نہ ہو۔ (کاٹنا ختم ہوتے ہی جانور کو چھوڑدیں)۔
ذبح کے مکروہات یہ ہیں:
(1) جانور کو لٹاکر اس کے روبرو چھری تیز کرنا-
(2) چھری کا اس قدر کند رہنا کہ ذابح کو زور لگانا پڑے-
(3) گردن کی جانب سے ذبح کرنا-
(4) ذبح میں اتنا کاٹنا کہ سر علیحدہ ہوجائے یا حرام مغز یعنی (گلے کی ہڈی کے گودے) تک چھری پہنچ جائے-
(5) ذبیحہ کے ٹھنڈا ہونے سے قبل اس کی کھال اتارنا یا سر جدا کرنا-
(6) جانور کا پاؤں پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے مذبح (مقام ذبح) تک لانا-
(7) ایک جانور کو دوسرے جانور کے روبرو ذبح کرنا-
(
رات کے وقت ذبح کرنا-
(9) قریب میں جننے والی حاملہ کا ذبح کرنا-
(10) مسنونات ذبح کے خلاف کرنا۔
قربانی کی دعاء
إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَالسَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا وَمَا أَنَا مِنَالْمُشْرِكِينَ۔اَللّٰهُمّ َ تَقَبَّلْ مِنِّي هٰذِهِ الْاُضْحِيَّةَکَمَا تَقَبَّلْتَ مِنْ خَلِيلِکَ سَيِّدِنَااِبْرَاهِيمَ وَ حَبِيبِکَسَيِّدِنَاوَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ نَبِيکَ عَلَيْهِمَا الصَّلوٰۃُ وَالسَّلَامُپھر
بِسْمِ اللّٰه وَ اللّٰه اَکْبَرْکہہ کر ذبح کردیں‘ اگرکسی دوسرے شخص کی جانب سے ذبح کررہے ہوں تو ’’تَقَبَّلْ مِنِّي ‘‘ کے بجائے صاحب قربانی کا اور ان کے والد کا نام لیں(يعنی يوں کہیں
’’تَقَبَّلْ مِنْ فُلَان بِنْ فُلَان